زم زم پروردگار کی رحمت کی نشانی ہے جو کم و بیش پانچ ہزار سال قبل حضرت اسماعیل علیہ السلام کے قدموں تلے پھوٹا تھا، جب کی حضرت اسماعیل علیہ السلام والدہ
پانی کی تلاش میں کوہ صفا اور مروہ کے درمیان چکر لگا رہی تھیں
(بلاشبہ زم زم روئے زمین پر سب سے افضل پانی)
زم زم دنیا کا واحد پانی ہے جس میں بو پیدا نہیں ہوتی، زم زم بھر پور غذائیت اور ہر بیماری سے شفا بھی ہے۔ اس پانی کا ایک حیران کن کرشمہ یہ ہے کہ روزِ اول سے جاری و ساری ہے اور بالکل کمی نہیں آتی…
آب زم زم کا کنواں 18 فٹ لمبا، 14 فٹ چوڑا اور تقریباً 5 فٹ گہرا ہے۔ مکہ کا شہر جس وادی میں ہے وہ چاروں طرف سے گرینائٹ چٹانوں والے پہاڑوں میں گھری ہوئی ہے۔ حرم شریف ( مسجد الحرام) وادی میں سب سے نچلے مقام پر ہے۔ خانہ کعبہ اور مسجد الحرام سمیت پورا شہر مکہ، ریت اور گاد کی تہ ( sand and silt formation) پر واقع ہے۔ جس کی گہرائی 50 سے 100 فٹ تک ہے اور جس کے نیچے آتشی چٹانوں کی ایک تہ پھیلی ہوئی ہے۔ چاہِ زم زم بھی ریت / گاد کی اسی تہ پر واقع ہے اور اس میں
پانی کی سطح، اطراف کی زمین سے 40 تا 50 فٹ کی گہرائی پر ہے۔
جدید طبی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ آب زمزم میں ایسے اجزاء معدنیات اور نمکیات موجود ہیں جو انسان کی غذائی اور طبی ضروریات کو بڑے اچھے طریقے سے پورا کرتے ہیں حکومت سعودی عرب نے اس بات کا اہتمام کر رکھا ہے کہ ہر چار گھنٹے بعد زم زم کے پانی کا جدید ترین لیبارٹریوں میں ہر لحاظ سے معائنہ کیا جاتا ہے۔ ان تحقیقات کے نتیجے میں آب زم زم کے بارے میں بے شمار انکشافات ہو رہے ہیں۔ آب زم زم کی کیمیائی تحقیقات اور طبی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں وہ اجزاء شامل ہیں جو معدہ جگر‘ آنتوں اور گردوں کے لیے بالخصوص مفید ہیں