United Nations launches SDG 6 Global Acceleration Framework amid Water Crisis
پاکستان کی آبادی اکیس کروڑ ہے جن میں چھ لاکھ پینتالیس ہزار جوان پاکستان کی ایکٹیو آرمی کا حصہ ہیں اس کے علاوہ پانچ لاکھ پندرہ ہزار ریزرو ملٹری پرسنز ہیں جو کہ پاکستان کو دنیا کے چھٹے بڑی آرمی کے خطاب دینے تک لے جاتے ہیں ان کے علاوہ تقریبا چار لاکھ پیرا ملٹری فورس کے لوگ ہیں جن کا کام ملک میں امن قائم رکھنا ہوتا ہے لیکن بات یہی نہیں رکتی ایک انٹرنیشنل آرٹیکل کے مطابق پاکستان کے 89 فیصد لوگ یعنی ہر 10 میں سے 9 ملک کے لئے اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہیں۔ پاکستان کی جی-ڈی-پی پرچیزنگ پاور پیریٹی (PPP ) 1056 ٹریلین ڈالر ہے جس میں 7.6 بیلین ڈالر آرمی کا بجٹ ہے جنگ کی صورت میں پاکستان کے پاس 2924 ٹینک ہیں 2828 آرمڈ فائٹنگ ویکلز ہیں 465 سیلف پروپلڈ گنز ہیں 3278 آٹلری گنز ہیں اور 134 ملٹپل راکٹ لانچنگ مزائل سسٹم ہے ٹینک میں پاکستان کی بیک بون (الخالد ٹینک) ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے پاکستان اپنے دشمن کو لینڈ وار میں زیادہ ٹائم نہیں دیے گا بلکہ ہرا بھی سکتا ہے۔۔۔
آسمان کی طرف بھی نظر دھوڑاتے ہیں پاکستان کے پاس ٹوٹل (960) کے قریب فائٹر آئر کرافٹ ہیں جن میں F-16، JF-17 تھنڈر اور فرنچ ڈزولڈ شامل ہیں اٹیک ہیلی کاپٹر میں کوبرا AH-15 اور AH-1 ذی وائپر شامل ہیں جن کو پاکستان نے پچھلے سال انڈکٹ کیا ہے اپنی فورس میں۔
اب سمندر کیطرف دیکھتے ہیں پاک بحریہ کے تیس ہزار نیوی پرسنز ہیں جن کے ساتھ ایک کروز ہے، دس فیکٹس ہیں، آٹھ سب میرینز ہیں، تین مائن وار فیئر ہیں اور سترہ پیٹرول شکس ہیں ان کے علاوہ پاکستان کے پاس میزائل کی اپنی اک واسٹ رینج ہے جن میں حتف 40 کلو میٹر، نصر 70 کلومیٹر، ابدالی 200 کلومیٹر ہے، کروز میزائل میں بابر-ون اور بابر-ٹو جن کی رینج 750 کلومیٹر ہے اس کے علاوہ شارٹ رینج میں غزنوی 300 اور شاہین 900 کلومیٹر ہے لانگ رینج میں غوری-ون اور غوری-ٹو کی 1800 کلومیٹر ابابیل 2200 کلومیٹر شاہین-ٹو 2500 کلومیٹر شاہین-تھری 2750 کلومیٹر ہے نیوکلئیر کی بات کی جائے تو 120سے 140 ایٹم بم ہیں۔